خاتون جج کو دھمکی،عمران خان کو جے آئی ٹی نے ایک بار پھر طلب کر لیا
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو شام 5 بجے تھانہ مارگلہ میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 ستمبر2022ء) چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو جے آئی ٹی نے ایک بار پھر طلب کر لیا۔ عمران خان کو شام 5 بجے تھانہ مارگلہ میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔جے آئی ٹی نے مذید تفتیش کے لیے عمران خان کو طلب کیا ہےمیڈیا رپورٹس کے مطابق جے آئی ٹی کی جانب سے عمران خان کو پیشی کا نوٹس بھجوا دیا گیا۔عمران خان کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس بذریعہ انسپکٹر بھجوایا گیا۔عدالت نے عمران خان کو جے آئی ٹی میں شامل تفتیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔عمران خان نے گزشتہ روز وکلا کے ذریعے جواب جے آئی ٹی کو بھجوایا تھا۔ عمران خان نے اپنے وکیل انتظار حسین ایڈووکیٹ کے ذریعے جواب جمع کروایا۔ عمران خان نے جواب میں بتایا کہ تحریک انصاف کا چئیرمین ہوں اور پاکستان کا وزیراعظم رہ چکا ہوں، حکومت نے سیاسی مخالفت کی وجہ سے شہباز گل پر تشدد کیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخل رپورٹ میں شہباز گل پر تشدد ثابت ہوا، تقریر میں جو کچھ کہا دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا، کوئی غیرقانونی عمل کیا نہ ہی کسی کو نقصان پہنچایا، میں بے گناہ ہوں مقدمہ خارج کیا جائے۔دوسری جانب گزشتہ روز جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کیا، دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بنچ نے جاری کیا، تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ فریقین کے وکلاء ،اٹارنی جنرل اور عدالتی معاونین کو سنا گیا، 22 ستمبر کو دن اڑھائی بجے کیس کی سماعت ہوگی۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ عمران خان کی طرف سے داخل کیا گیا جواب غیر تسلی بخش ہے، عدالت سمجھتی ہے کہ عمران خان کی طرف سے داخل کیا گیا جواب غیر تسلی بخش ہے، عمران خان کی طرف سے داخل کیا گیا جواب سے مطمئن نہیں ہے، پورے بینچ کا مشترکہ فیصلہ ہے کہ توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھائی جائے، کیس کی مزید کارروائی 22 ستمبر کو ڈھائی بجے مقرر کی جائے، عمران خان پر 22 ستمبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔